"میں کتا پاک رسول اللہ ﷺ دا ""بنتِ حسن رضویہ۔"

کتا پاک رسول اللہﷺ دا بھونکے شور مچاوے ناموسِ رسالت ﷺ گلشن وچ کوئی سور نا پھیرا پاوے!! ہر دور میں اہل ایمان اور عاشقوں نے آپﷺ سے تعلق اور محبت کی لازوال داستانیں رقم کی ہیں۔ تاریخ کے کسی موڑ پر کسی بدبخت نے جب بھی نازیبا حرکت کرنے کی کوشش۔ کسی بدبخت نے آپﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی کرنے جیسی شرم ناک جسارت کی؛ تو مسلمانوں کے اجتماعی ضمیر نے شتم رسولﷺ کے مرتکبین کو کیفر کردار تک پہنچا دیا۔یہود و نصاریٰ شروع دن سے ہی مسلمانوں کو ایاز دینے کے لیے رسولﷺ کی شان مبارک میں نازیب کلمات کے مرتکب ہوتے رہے ہیں۔ جہاں جب گستاخ نے گستاخی جیسا گھناونا جرم کیا۔ وہیں اللہ پاک نے رسولﷺ کے دیوانے پیدا کیے جو بنا کسی ڈر اور خوف کے دن رات اسی عزم میں رہتے کہ' کب گستاخ ہاتھ آئے اور وہ اس گند سے اٹھنے والی ناپاک بُو کا ہمیشہ ہمیشہ کے لیے صفایا کر کے اس دنیا کو پاک کر دیں۔" جو گستاخ رسول ﷺ مسلمانوں کی تلواروں سے بچ نکلتے ہیں ۔اللہ پاک خود انھیں عذاب میں مبتلا کر دیتا ہے۔ زمانے نے دیکھا ہے ' کوئی رسوائی کا شکار ہو کر مر جاتا ہے۔ کسی کو قبر قبول نہیں کرتی تو کسی کی موت دنیا...