وطن ‏عزیز ‏تباہی ‏کے ‏درپے ‏تحریر: ‏قاضی ‏سلمان ‏فارسی

مولائے کریم ملک پاکستان پر اپنا فضل نازل فرما۔ اس کو ان نادان ونااہل حکمرانوں کے رحم وکرم پر نا چھوڑ دے۔ یہ 70 سالوں سے اس مملکت خدادا مدینہ ثانی کو "خلافت" سے دور کرتے رہے۔ اسلامی نظام حکومت کا تو سایہ ہی دیکھنے نہیں دیا گیا اس وطن کو لیکن اب اس کی ساکھ سے بھی اسلام کے نظریات کو نکالا جارہا ہے۔ ریاستہائے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو ایک سیکولر ریاست بناکر اس کے اندر حقوق انسان کی آڑ، آزادی نسواں کے بہانے اور آزادیِ اظہار کے نام پر اس کے رگ وپے کے اندر لبرل اور سیکولر خیالات کو مکمل پیوست کیا جارہا ہے۔ یہ وہ دور آچکا ہے۔ کہ جب حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
"جب امانتیں ضائع ہونے لگیں تو قیامت کا انتظار کرنا"
پوچھا گیا امانتوں کا ضائع ہونا اس سے کیا مراد ہے؟
آپ علیہ السلام نے فرمایا: امانتیں ملکی امور ہیں اور ضائع ہونے کا مطلب نااہل لوگوں کو وہ امور دئیے جائیں گے"


دوسری جگہ صاف الفاظ میں فرمایا:

"آخری دور میں ہر معزز کو ذلیل سمجھا جائے گا، اور جو ذلیل ابن ذلیل ہوگا اس کو عزت دی جائے گی اور امور سلطنت انہی کو دئیے جائیں گے"

ایک اور مقام پر فرمایا:

"قرب قیامت میں ظالم وجابر حکمران پیدا ہوں گے۔ جو رعایا پر ظلم کریں گے۔ اور جب امور ضائع ہونے لگیں تو قیامت کا انتظار کرنا"


یہ وہ دور آن پہنچا ہے کہ اس وقت کوئی ایک سیاستدا۔ اہل کہلانے کے لائق نہیں رہا۔ اسلامی شرائط خلیفہ یا حاکم کو چھوڑ دیں، یہاں صرف آئین پاکستان کا آرٹیکل:62 دکھانا چاہتا ہوں، 63بھی پڑھ لیں۔ 62کو اگر نافذ کیا جائے۔ اسمبلی میں کم وبیش کوئی ایک آدھ باقی رہ جائیں گے۔

یحیی خان کے دور میں بنگلہ دیش کو باغی بنایا گیا۔
بلوچستان کو مشرف کے دور میں بغاوت پر اکسایا گیا۔
اور کشمیر کو بھی اب باغی بنایا جارہا ہے۔
یہ تو ان صوبوں کی بات تھی جو قیام پاکستان سے ہی خوش نہیں تھے۔ لیکن افسوس صد افسوس اب پنجاب کو ببی باغی بنادیا گیا ہے۔ جو سب سے بڑے محب وطن کہلانے والے تھے۔اس سیاسی کشاکش اور آمرانہ طرز حکومت نے پنجاب کو بھی باغی بنادیا ہے۔

کسی ملک کو توڑنے یا اس پر حکومت کرنے کے دو تین طریقے ہوتے ہیں:

1__ بالکنائزیشن (BALKANIZATION)
(کسی ملک کو ٹکڑے ٹکڑے کردینا، اس طرح کہ پھر اس ملک کا اپنا وجود اس کی ساکھ اس کا نام ہی نا رہے۔ جیسے سوویت یونین، سلطنت عثمانیہ، یوگوسلاویہ وغیرہ

2__ طالبانائزیشن (TALIBANIZATION)
مذہبی شدت پسند گروہوں کو ریاست مخالف لاکر کھڑا دینا۔
3__ کولنائزیشن (COLONIZATION)
کسی ملک میں دوسری جگہ سے افراد منتقل کرکے وہاں کے لوگوں کو اقلیت سے بدل کر اپنی حکومت قائم کرلینا۔ یہ دور کافی پرانہ ہے اس کو نوآبادیاتی عہد (استعمار) کہا جاتا ہے

ان کو نافذ کرنے کے لئیے۔ فورتھ، ففتھ اور اب سکستھ جنریشن وار کا استعمال کیا جاتا ہے۔

پاکستان بیک وقت ان تینوں ادوار سے گزر رہا ہے۔ ان سیاستدانوں کے پیروکار اپنے ایمان اور وطن سے محبت وعہد وفا کی لاج رکھیں اس کا پاس رکھیں۔ خدارا چھوڑ دیں اس سیاسی کوریڈور کو، یہ وقت ہے اس ملک کے مقاصد کو سنبھالنا جن مقاصد کے تحت یہ وطن عزیز معرض وجود میں آیا ان مقاصد کو عملی طور پر نافذ کرنا۔ جو اس حقیقت کو سمجھتے ہیں اور اٹھ کھڑے ہوتے ہیں ان کو پس دیوار لگادیا جاتا ہے۔ اس کو دیکھ کر حقیقت پسند لوگ پھر خاموش ہوکر ان حکمرانوں کے تلوے چاٹنے لگ جاتے ہیں۔ اور تیسرے وہ ہیں جو درد دل سے بس یہی آہ کرتے ہیں:

بے چارگی کے ہاتھوں ہوتا ہے خون جگر
بے دست و پا کو دیدۂ بینا نہ چاہیے

 اللہ پاک اس ملک پر اپنا خاص فضل وکرم کرے۔ اللہ پاک ہمارا ہمارا حامی وناصر ہو آمین ثم آمین۔

پاکستان زندہ باد

Comments

  1. ایسا ہی ہے دوسرا میڈیا کا کردار ہے میڈیا کا قلم تلوار سے زیادہ تیز ہوتا ہے آج کی حکومیتں صرف اقتدار کو س سمجھ لیتی ہیں خود ساختہ بیانیہ ملک کو تباہی کی طرف دھکیلتے ہیں ۔ پنجاب ایک سوچی سمجھی چال کے زیر نظر اس طرف دھکیلا گیا ہے ۔ اللہ اس ملک کا حامی و ناصر ہو آمین

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

توہین مذہب اور بلاد واقوام عالم" تحریر: قاضی سلمان فارسی

تحریک ‏ختم ‏نبوت ‏اور ‏نورانی ‏ڈاکٹرائن ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏ ‏تحریر: ‏قاضی ‏سلمان ‏فارسی

"روایت (علماء امتي كأنبياء بني اسرائيل اور شارح بخاری علامہ شریف الحق امجدی علیہ الرحمہ سے تسامح اور خطاء)"تحقیق: قاضی سلمان فارسی